ترکی نے تصدیق کی ہے کہ شام میں گزشتہ ہفتہ کئے گئے مشتبہ کیمیائی حملہ میں
انتہائی زہریلی سرین گیس کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس حملہ میں بچوں سمیت
درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ترکی کے وزیر صحت رجب اکوگ نے تصدیق کی ہے
کہ شام میں زہریلی گیس سرین کا استعمال ہوا ہے ۔ ترکی کے صوبہ ادلب
میں ہوئے حملہ کے متاثرین کے ٹیسٹ کئے گئے خون اور پیشاب کے نمونوں سے یہ
نتیجہ اخذ کیا گیا۔ ترکی اور امریکہ نے اس حملہ کے لئے شام کے صدر
بشارالاسد کی حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
میڈیا کے مطابق، گزشتہ منگل کے روز اِدلِب میں استعمال کی جانے
والی سیرین گیس 1938 جرمنی میں دریافت کی گئی۔ انتہائی زہریلی نوعیت کی اس
گیس کی کوئی بُو اور رنگ نہیں ہوتا۔
سیرین گیس کا اثر چند سیکنڈوں کے اندر
ہو جاتا ہے جب کہ سیال حالت میں اس گیس کے اثر انداز ہونے کے لیے چند منٹ
درکار ہوتے ہیں۔ اس گیس کو سونگھ لینے یا جلد کو چھو جانے کی صورت میں یہ
غدود اور پٹھوں کے درمیان اعصابی سیال کو معطل کر دیتی ہے۔
اس کی تھوڑی سی مقدار کے نتیجے میں نکسیر اور آنسو بہنے کے ساتھ ساتھ
ہذیانی کیفیت اور بے تحاشہ پسینہ آنے کی حالت سامنے آ سکتی ہے۔ چکر اور قے
آنے کے علاوہ سانس لینے میں شدید دشواری ہو جاتی ہے۔ البتہ اس کی نصف ملی
گرام مقدار انسان کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہے۔ متاثرہ شخص کو ایک سے دس
منٹ کے دوران ہوش کھو بیٹھنے ، جسم اکڑ جانے اور نظامِ تنفس مفلوج ہو جانے
کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد وہ موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔